چینئی ،5 / اکتوبر (ایس او نیوز) فیڈریشن آف تملناڈو اسلامک آرگنائزیشنس اینڈ پولیٹیکل پارٹیز کے بینر تلے ہزاروں افراد نے مرکزی حکومت سے مجوزہ وقف ترمیمی بل 2024 واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے چینئی کے راجارتنم اسٹیڈیم میں احتجاجی مظاہرہ کیا ۔
فیڈریشن کے صدر مولانا خواجہ معین الدین باقوی کی قیادت میں منعقدہ اس احتجاجی مظاہرے میں مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سیکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی نے حصہ رہے ۔ اس کے علاوہ راجیہ سبھا میں ڈی ایم کے پارٹی کے فلور لیڈر تریچی سوا ، تملناڈو کانگریس کمیٹی کے صدر کے سیلواپیروتنگائی ، وی ڈی ایس کے صدر ڈاکٹر تھول تھیروماولاون ، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے اراکین پارلیمان آر سچیتا نندم، سبپارائین، کالیکٹ جامع مسجد کے امام مولانا حسین مدوور، تمناڈو مسلم منیترا کزھیگم کے رکن اسمبلی و صدر پروفیسر ایم ایچ جواہراللہ ، ایس ڈی پی آئی کے جنرل سیکریٹری اے ایس عمر فاروق ، جماعت اسلامی ہند کے امیر حلقہ حنیفہ منباعی اور دیگر جماعتوں کے نمائندوں نے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی اور حاضرین سے خطاب کیا ۔
مظاہرین سے خطاب کرنے والوں نے کہا کہ اس وقف ترمیمی بل کی وجہ سے مسلمانوں کو دستور کے ذریعے دئے گئے حقوق چھین لیے جائیں گے ۔ اس بل میں مسلمانوں کا استحصال کرنے والی ترمیمات شامل کی گئی ہیں ۔ اس بل کی وجہ سے وقف جائدادوں پر قبضہ کرنے کے خلاف موجود سزا میں کمی جا رہی ہے جس سے وقف اثاثوں پر قبضہ والوں کا راستہ آسان ہو جائے گا ۔ اور وقف بورڈ کے اختیارات ختم کرتے ہوئے اسے مفلوج کر دیا جائے گا ۔
ان بنیادوں پر احتجاجی مظاہرین نے مرکزی حکومت سے پر زور مطالبہ کیا کہ اس مجوزہ بل کو واپس لیا جائے اور وقف اثاثوں کو ناجائز قبضوں سے محفوظ رکھا جائے ۔